وطن نیوز انٹر نیشنل

کھلے عام بکنے والے ماسک بیماریوں کا سبب

شہر کی سڑکوں،چوکوں اور گلیوں میں بکنے والے ماسک بیماریاں پھیلانے کا سبب بننے لگے ۔گرد آلود ان ماسک سے کورونا کے پھیلاؤ اور وائرل انفیکشن ہونے کے خدشات بڑھ گئے دنیا سروے کے مطابق چوک یتیم خانہ، میو ہسپتال روڈ ،ٹھوکر نیاز بیگ، ٹاؤن شپ، انارکلی،شاہ عالم مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں سرعام ریڑھیوں اور سٹالوں پر بکنے والے کپڑے اور دیگر غیر معیاری فیبرکس کے بنے ماسک پر گردو غبار اور نا مناسب پیکنگ کی وجہ سے انفیکشن کے خطرات بڑھ رہے ہیں ، نزلہ، زکام، فلو اور کھانسی کی علامات پیدا ہو رہی ہیں جبکہ کورونا کے پھیلاؤ کا بھی سبب بن رہے ہیں ۔دوسری طرف ماسک کو استعمال کے بعد گلیوں اور سڑکوں پر پھینکا جا رہا ہے ،70 فیصد شہری استعمال سے لاعلم ہیں ، ماسک کو بلا وجہ اتارنے اور چڑھانے سے بھی انفیکشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ماسک فروخت کرنیوالے بھی اسے ایک سرے سے پکڑنے کے بجائے اندر والی سطح سے پکڑتے ہیں جس سے انفیکشن پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔شہریوں نے بھی اپنے تحفظات بارے آگاہ کیا۔عرفان لودھی ،فہد امین ،عبدالقادر ،عاطف چودھری کا کہنا تھا ایسے ماسک جراثیموں کی آماجگاہ اور بیماریاں پھیلا رہے ہیں۔ چیئرمین کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ پروفیسر محمود شوکت کا کہنا تھا کپڑے والے ماسک پہننے سے پہلے دھوئیں ،بازاروں میں کھلے فروخت ہونیوالے ماسک بیماریوں اور انفیکشن کا سبب بن رہے ہیں لہٰذا انکا استعمال نہ کریں ۔وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کپڑے کے ماسک کھلے عام بیچنے پر پابندی ہونی چاہیے جبکہ ڈسپوزل ماسک کے استعمال کو ترجیح دی جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں