وطن نیوز انٹر نیشنل

کے ایم سی کیلئے 17 کروڑ روپے کی منظوری

سندھ حکومت نے کے ایم سی کے لئے 17 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کے ایم سی کے مالی معاملات سے متعلق اہم اجلاس ہوا، جس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں کے ایم سی کے مختلف شعبوں کو بحال کرنا ہو گا، خاص طور پر وہ جو محصولات وصول کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس شہر قائد میں خوبصورت پارکس اور ساحل کنارے ہٹ وغیرہ جیسے قیمتی اثاثے ہیں۔ کے ایم سی انہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ (پی پی پی) موڈ پر کیوں نہیں چلارہی تاکہ وہ نہ صرف اس کیلئے آمدنی کا ایک معقول ذریعہ بن جائیں بلکہ اس کا صحیح انتظام بھی کیا جا سکے۔ اجلاس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں میونسپل یوٹیلیٹی اینڈ کنزر وینسی ٹیکس بل نہیں دے سکے، شہر میں 14 لاکھ ملکیت ہیں جن سے ایم یو سی ٹی ٹیکس وصول ہونا تھا لیکن صرف 35ہزار پراپرٹیز سے ایم یو سی ٹی ٹیکس وصول ہوسکا۔ ایک حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار کے پاس ٹیکس وصول کرنے کیلئے کوئی پرنٹ شدہ بل/ رسیدیں نہیں ہوتیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کے ایم سی میں صرف ایم یو سی ٹی سے ڈیڑھ ارب روپے جمع کرنے کی صلاحیت ہے اور یہ اپنے پٹرول پمپوں اور شادی ہالز کو بہترین بڈرز کیلئے نیلام کرسکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کے ایم سی کو پارکس اور ہٹس کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کے ایم سی کو اکیلے نہیں چھوڑ سکتے، چاہتا ہوں کہ کے ایم سی اپنے پاؤں پر کھڑی ہوجائے، ہم کہتے ہیں کہ کراچی پورے پاکستان کو چلاتا ہے، لیکن کے ایم سی مالی مشکلات کا شکار ہے، یہ افسوس کی بات ہے۔ مراد علی شاہ نے اس موقع پر کے ایم سی کو 17کروڑ روپے دینے کی منظوری دیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ کے ایم سی اپنے پٹرول پمپس کو بہترین نیلامی پر دے اور اپنے مالی مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس میں موبائل فونز ٹاورز کے ٹیکسز بھی کے ایم سی کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کا خود بندوبست کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے کے ایم سی کو مالی مشکلات سے نکالنے کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں