وطن نیوز انٹر نیشنل

ملک کے بڑے ڈاکوؤں نے مل کر یونین بنا لی ہے ، وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے بڑے ڈاکوؤں نے مل کر ایک یونین بنا لی ہے اور پچھلے دو سال سے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے شہریوں کی براہ راست فون کالز میں ملکی حالات، معیشت، حکومتی پالیسیوں سمیت مختلف موضوعات پر پوچھے گئے سوالات کے جواب دیے۔ پہلا سوال کورونا ویکسینیشن کے بارے میں ہوا جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوروناویکسین آج ہی پاکستان پہنچی ہے۔ یقین دلاتا ہوں کہ ویکسینیشن میں امیر غریب کی تفریق نہیں برتی جائے گی، سب سے پہلے ہم فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکوویکسین لگائی جائی گی۔

ایک کالر کے ’’ریاستِ مدینہ‘‘ کے تصور سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ مدینہ کی ریاست جدوجہدکانام ہے۔ اس تصور کو سمجھانے کے لیے اب ہم اسکولوں کی ساتویں کلاس سے سیرت نبی کانصاب پڑھانےجارہےہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ٹوپارٹی سسٹم دنیامیں کہیں نہیں ٹوٹتامیں نے جدوجہدسے سیاسی جگہ بنائی، جوبھی کام کرنے گیادنیاکہتی تھی یہ چیزیں نہیں ہوسکتیں۔ انسان کا جودل کہتا اسکے پیچھے کشتیاں جلا کر جائیں۔

اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ سارے لٹیروں نے مل کر ایک یونین بنا لی ہے اور یہ یونین پچھلے دو سال سے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔ طاقتورکواین آراواورغریب کیلئے جیل، یہی تباہی کاراستہ ہے۔ جہاں قانون کی بالادستی ہووہاں خوش حالی آتی ہے۔ منی لانڈرنگ کرنے والاحکمران دگنانقصان کرتاہے۔جنرل مشرف نے دو این آراودے کر بڑا ظلم کیا جس دن غداروں کواین آراو دے دیا سب سے بڑاغداربن جاؤں گا۔

وزیر اعظم نے ایک کالر کے اسلاموفیا اور تحفظ ناموس رسالت ﷺ سے متعلق سوال پر جواب دیا کہ فرانس نے جب کارٹون چھاپےسب مسلمان حکمرانوں کو خط لکھے انہیں مل کر اس کے خلاف آواز اٹھانے کو کہا۔مغرب میں کئی لوگ جان بوجھ کر کام کرتے ہیں۔ وہ اس حوالے سے ہماری حساسیت نہیں سمجھتے۔ میں نے اور ترک صدر طیب اردوان نے اس معاملے پر عالمی سطح پر اسٹینڈ لیا ، ہم اس ایشیو پر تمام مسلم ممالک کو ایک جگہ لانا چاہتے ہیں۔
“اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے مسلم سربراہان کو یک زبان ہو کر آواز بلند کرنا ہو گی”

انہوں نے کہا کہ تربت میں جلد تھری جی اور فورجی نیٹ فراہم کیا جائے گا۔ گلگت بلتستان میں دو سڑکیں بنانےکامنصوبہ ہے۔ جی بی میں ہائیڈرو بجلی پیداکی جاتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگرہم صرف جی بی میں سیاحت کھول دیں تو سوئٹزر لینڈ سےزیادہ کما سکتے ہیں۔

فارن فنڈنگ کیس پر سوال کا جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے تحریک انصاف کاکیس کھول کر خود کو مشکل میں ڈال لیاہے۔ ہماری پارٹی نےباقاعدہ فنڈریزنگ کی ہے۔ چالیس ہزارڈونرزکےٹیلی فونزہمارےپاس موجود ہیں۔

انہوں نے کہا دوسری جماعتیں اپنے فنڈریزنگ کے سو نمبر دے دیں۔ ن لیگ کے ڈونرزپارٹی کو قیمت پہنچاتےتھے۔ نوازشریف کیا اس بات کی تردید کر سکتے کہ انہوں نےاسامہ بن لادن سے پیسے نہیں لیے۔ دعوے سے کہتاہوں فضل الرحمان لیبیا سےملی فنڈنگ کا ثبوت نہیں دے سکتے۔ براڈ شیٹ معاملے جسٹس عظمت سعید کو اس لیے مقرر کیا گیا کہ وہ سارے احتساب کا نظام سمجھتے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کےپی حکومت نے ساری عوام کو ہیلتھ کارڈدےدیاہے۔ اس سال کےآخرتک سارےپنجاب کوہیلتھ کوریج مل جائےگی ۔ ہماری کوشش سے کنسٹریکشن سیکٹربوم کررہاہے۔پرائیویٹ اسکولزکےسیکٹرزکی ہم نے مدد کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جوعمارتیں گرائی گئیں وہ سرکاری زمینوں پر بنی تھیں،۔ملک کے سب کے اداروں کو آہستہ آہستہ ٹھیک ہوجائےگی۔ ملک کی بڑی بگڑی چیزیں ٹھیک کرنا اتناآسان نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے ملک پر بہت مشکل وقت آیاہواہے ۔مہنگائی کومکمل طورپرمانیٹرکر رہاہوں۔دوسال ملک میں گندم کی کم پیداوار ہوئی۔ جب روپیہ گرتاہےتیل اورآئل مہنگا ہوجاتاہے۔ ہمارےدومیں روپے کی قدر میں 24 اعشاریہ 1 فی صد کمی واقع ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیاکی امیرسےامیرحکومت لوگوں کو گھر بناکرنہیں دے سکتی۔ حکومت گھربنانے کیلئے پانچ فیصد سبسڈی دے رہی ہے۔ بینکوں کو چھوٹے قرضے دینے کے طریقہ نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں