وطن نیوز انٹر نیشنل

شہباز شریف کی گرفتاری، مسلم لیگ (ن) کو عدالتی فیصلہ قبول کرنا چاہیے، وفاقی وزرا

وفاقی وزرا نے مسلم لیگ (ن) کو شہباز شریف کی گرفتاری بارے عدالتی فیصلے کو قبول کرنا چاہیے۔ اشرافیہ اور عام لوگوں کیلئے الگ الگ قانون کا وقت چلا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات شبلی فراز کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مریم نواز آج خاندانی رئیس ہونے کا دعویٰ کر رہی تھیں۔ محںت سے پیسے بنانے میں کوئی حرج نہیں لیکن جب کوئی تفتیشی ادارہ ذرائع کا پوچھے تو جواب نہیں دیتے۔ یہ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ ان کا رویہ بادشاہوں سے بھی زیادہ تکبر والا ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ سوالوں کا جواب دینا یہ اپنی ہتک سمجھتے ہیں۔ جب یہ اقتدار میں ہوں اور ادارے ان کی منشا کے مطابق کام کریں تو ٹھیک ہے۔ ان کے لیڈر کے اثاثے، اولاد اور سرمایہ بیرون ملک ہے۔ نواز شریف کا اس ملک میں سٹیک کیا ہے؟

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے سیاست سے پہلے حق حلال کی کمائی سے گھر بنایا، انہوں نے چالیس سال کی منی ٹریل دی۔ مسلم لیگ کی حکومت میں ہی سپریم کورٹ نے انھیں صادق اور امین قرار دیا تھا۔

مشیر داخلہ نے میڈیا سے گفتگو میں لیگی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کک بیکس کا پیسہ ہے۔ شہباز شریف کافی شاطر انسان ہیں۔ مریم نواز نے غلط بیانیہ پیش کیا۔ عدالت نے کہا کہ شہباز شریف آرگنائزڈ منی لانڈرنگ کر رہے تھے۔ اس کیس میں سولہ ملزمان ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ملازمین کے نام پر بے نامی کمپنیاں بنائی گئیں۔ اس کیس میں چار لوگوں نے اپنا گناہ قبول کر لیا ہے۔ شہباز شریف نے اثاثے منی لانڈرنگ سے بنائے۔ شہباز شریف نے زوجہ محترمہ کے اکاؤنٹ میں منی لانڈرنگ کی اور پیسوں کو ٹرانسفر کرکے دوسری بیگم کو گھر خرید کر دیا۔ یہ کس کو پاگل بنانا چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں