وطن نیوز انٹر نیشنل

محمد بلال بن طالب پاکستان کا روشن ستارہ ۔ انیلا طالب

پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوٸ کمی نہیں ہے لیکن دیکھا جاۓ تو اس وقت ہمارے اردگرد بسنے والے نوجوانوں کے خواب و خیال بدل چکے ہیں۔اقبال کے شاہین سوشل میڈیا کے منفی اثرات کی دلدل میں ایسے پھنسے ہیں کہ انہیں سواۓ ٹک ٹاک پر وقت ضاٸع کرنے کے اور کوٸ کام نہیں سوجھتا۔ وہ نوجوان جنہیں ملک و ملت کی ترقی کی اہم علامت سمجھا جاتا ہے افسوس صد افسوس کہ موجودہ زمانے میں ان کی بڑی تعداد بے راہ روی کا شکار ہو کر کٸ معاشرتی براٸیوں میں ملوث ہوچکی ہے۔
ایسے وقت میں جب کوٸ اکا دکا سلجھا ہوا نوجوان یا کوٸ باشعور مہذب انسان دکھاٸ دے تو آپ ایک دفعہ چونکتے ضرور ہیں کہ مادیت پرستی کی اس دور میں وہ کون خوش نصیب ہیں جو اپنے حصے کی شمع جلا رہے ہیں۔۔
ایسے ہی ایک نوجوان جو انتہاٸ مہذب گفتگو کے سلیقے سے پوری طرح آگاہ ظاہری و باطنی خوبیوں سے آراستہ ہیں ستاروں پر کمند ڈالنے کو تیار ہیں تو جی قارٸین میں ذکر کر رہی ہوں ۔خوش اخلاق باکردار مخلص نوجوان نیشنل یوتھ ٹیلنٹ کے کنٹری ڈاٸریکٹر محمد بلال بن طالب کا جن کی سوچ ستاروں کو چھوتی اور آسمان کی بلندیوں تک پرواز کرتی دکھاٸ دیتی ہے۔۔ بات کریں تو کم لفظوں میں جامع بات کہنے کا ہنر اوج کمال پر محسوس ہوتا ہے۔۔ انہوں نے صرف خود آگے بڑھنے کی نہیں ٹھانی بلکہ وہ قافلہ لے کر چلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ شاہین اقبال کی تمام خوبیاں ان میں بڑی واضع نظر آتی ہیں۔
اس بات میں تو شک و شبے کی کوٸ گنجاٸش نہیں کہ محمد بلال جیسے روشن ستارے دنیا بھر میں پاکستان کا اچھا امیج دکھانے کی پوری پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں قاٸد اعظم گولڈ میڈل سے بھی نوازا جاچکا ہے جو کہ یقینا بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔
اس کے علاوہ بھی انہیں بے شمار ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا ہے ۔ انہوں نے پاکستان میں جس طرح ترک دوستی کو فروغ دینے کیلۓ کاوشیں کیں وہ سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔میں اتنی شاندار کامیابیوں پر انہیں تہ دل سے مبارکباد پیش کرتی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ یہ یونہی حب الوطنی کا ثبوت دیتے ہوۓ اپنے اس بے مثال سفر کو جاری رکھیں گے۔۔
انیلا طالب پاکستان کی کم عمر انٹرنیشنل اسپیشل پیس ایوارڈ یافتہ مصنفہ۔۔

سحر افشاں

انیلا طالب نوجوان بچیوں کیلۓ ایک آٸیڈیل ہیں انہوں نے بچپن سے ہی لکھنے کا آغاز کیا اور اپنے کیرٸیر کے دوران آنے والی ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور پھر وہ دن بھی آیا جب انیلا طالب نے اکسٹھ ممالک سے مشترکہ طور پر اسپیشل پیس ایوارڈ 2021 جیت لیا۔۔۔۔
وہ یہ ایوارڈ جیتنے والی کم عمر پاکستانی مصنفہ ہیں۔۔
انیلا طالب نے بچپن میں کٸ راٸٹنگ کمپیٹیشن جیتے ایک بار انہیں سیڑھیوں سے گر کر سخت چوٹ آگٸ جس کے نتیجے میں انہیں ریڑھ کی ہڈی پر اتنی شدید زخم آگۓ کہ وہ سوتے ہوۓ جاگ جاتیں اسی دوران انہوں نے ایک مقابلے میں حصہ لیا اور خصوصی پوزیشن حاصل کی جب وہ اپنی پہلی کتاب لکھ رہی تھیں تو ایک چوہیا نے ان کے نوے صفحات کتر دیۓ جس پر رنجیدہ ہونے کی بجاۓ انہوں نے اسی رات چاند کی روشنی میں پھر سے اپنی نٸ کتاب لکھنے کا آغاز کیا ۔
بہت سے ایوارڈز انہیں اس لیۓ نہیں ملتے تھے کیونکہ یہ نقاب کرتی تھیں بہت سے لوگوں نے انہیں باتیں کیں کہ اتنا بھی کیا پردہ۔۔
آپ پردے کے ساتھ کوٸ بھی بڑا کام نہیں کر سکتیں لیکن انیلا نے ہمت نہیں ہاری اور پانچ کتابیں لکھیں نوجوان لکھاریوں کیلۓ ضوریز میگزین کے نام سے میگزین نکالا اور افریقہ میں خواتین کی فلاح و بہبود کرنے کے حوالے سے کام کرتی رہیں
انہوں نے صرف سترہ برس کی عمر میں لاٸٹ فار آل کے نام سے دنیا بھر کی دیہی خواتین کیلۓ پراجیکٹ بنا یا تاکہ وہ مالی طور پر مستحکم ہوسکیں۔۔۔
انہیں دبٸ سعودی عرب سمیت کٸ ممالک سے ایوارڈز دیۓ جا چکے ہیں۔
وہ اب انیلا طالب فاٶنڈیشن کا قیام بھی کر چکی ہیں جس کے ذریعے وہ لڑکیوں کو ہنر مند بنانے کیلۓ فری کورسز کرواتی ہیں۔۔
انہیں انٹرنیشنل بیسٹ ایجو لیڈر ایوارڈ 2021
سمیت کٸ ایوارڈز مل چکے ہیں۔
وہ پاکستانی بچیوں کیلۓ ایک مثال ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں